LIVE: 170 घंटे कवी सम्मलेन व मुशायरा | World Best Kavi's Mushayara And S...


LIVE: 170 घंटे कवी सम्मलेन व मुशायरा | World Best Kavi's Mushayara And Sammelan | By Sifar

MOJ E SUKHAN ADABI FORUM MASHAIRA NO: 337 HOST NASEEM SHAIKH

Ahmad Ali Barqi Azmi Recites His Naat In Online Mushaira No 289 Of Mauj ...

MOJ E SUKHAN ADABI FORUM MASHAIRA NO: 336 HOST NASEEM SHAIKH

Sadequain Ki Yaad Mein | Prof.Manzar Abbas Naqvi | Mizrab foundation

MUJH KO YEH SHEHR E JAFA LAGTA HAI :A Ghazal By Ahmad Ali Barqi Azmi Singer : Yaqub Malik Khan...

 

Mujh Ko Yeh Shehr-e-Jafa Lagta Hai: Ghazal By Ahmad Ali Barqi Azmi

Singer : Yaqub Malik Khan

 


26th January New Nazam. Ek jashne ba waqar hai,26january.By Ahmad Ali Barqi Azmi

kalam e Shair Ba Zaban e Shair : Ahmad Ali Barqi Azmi In An Online Musha...

Ab Kis Ke Pass JaooN Tujhe Dekhne Ke Baad A Ghazal By Dr Ahmad Ali Bar...


Ab Kis Ke Pass JaooN Tujhe Dekhne Ke Baad  A Ghazal By Dr  Ahmad Ali Barqi Azmi Singer Naeem Salaria Of London

Bazm-e-Urdu-Qatar-Mushaira Dated 26/12/2020

طرحی مشاعرہ بزم اردو قطر بتاریخ ۲۶ دسمبر ۲۰۲۰

Global Writers Association Italy Organized Great Poetry Festival Memory ...



 

گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے زیر اہتمام آنلاین عالمی مشاعرہ بیاد احمد ندیم قاسمی

منظوم تاثرات : ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی

شاعرِ خوش بیان تھے احمد ندیم قاسمی

بزمِ ادب کی شان تھے احمد ندیم قاسمی

مشفق و مہربان تھے احمد ندیم قاسمی

مونسِ بے زبان تھے احمد ندیم قاسمی

تھے وہ نقیبِ روح عصر، جس پہ سبھی ہیں متفق

جسمِ ادب کی جان تھے احمد ندیم قاسمی

برِ صغیر ہی نہیں عظمت کا ان کی معترف

شاعرِ کُل جہان تھے احمد ندیم قاسمی

اٹلی کے اہلِ بزم بھی کرتے ہیں اس کا اعتراف

برقی بہت مہان تھے احمد ندیم قاسمی


غزل نذر احمد ندیم قاسمی


احمد علی برقی اعظمی

حاصل اُنہیں دنیا کے سبھی عیش و طرب ہیں

جو مُہرۂ شطرنج ، عجم اور عرب ہیں

درپیش شبِ ہجر ہمیں رنج و تَعب ہیں

’’ ہم دن کے پیامی ہیں مگر کُشتۂ شب ہیں ‘‘

اب لی ہے زمانے نے کچھ اس طرح سے کروٹ

تھے شعلہ بیاں پہلے جو، خاموش وہ لب ہیں

ہم اپنا سمجھتے تھے جنہیں عہدِ رواں میں

اب دشمنِ جاں اپنے ہی احباب وہ سب ہیں

ہے نسلِ جواں اپنے ہی اسلاف سے غافل

اس دور ترقی کے بھی دستور عجب ہیں

اشراف تھے جو آج ہیں وہ راندۂ درگاہ 

اب مسندِ ارشاد پہ بے نام و نسب ہیں

جو حاشیہ بردار تھے کل تک مرے برقی

اب آج وہی میری تباہی کا سبب ہیں


غزل نذراحمد نسیم قاسمی

احمد علی برقی اعظمی
حاصل اُنہیں دنیا کے سبھی عیش و طرب ہیں
جو مُہرۂ شطرنج ، عجم اور عرب ہیں
درپیش شبِ ہجر ہمیں رنج و تَعب ہیں
’’ ہم دن کے پیامی ہیں مگر کُشتۂ شب ہیں ‘‘
اب لی ہے زمانے نے کچھ اس طرح سے کروٹ
تھے شعلہ بیاں پہلے جو، خاموش وہ لب ہیں
ہم اپنا سمجھتے تھے جنہیں عہدِ رواں میں
اب دشمنِ جاں اپنے ہی احباب وہ سب ہیں
ہے نسلِ جواں اپنے ہی اسلاف سے غافل
اس دور ترقی کے بھی دستور عجب ہیں
اشراف تھے جو آج ہیں وہ راندۂ درگاہ 
اب مسندِ ارشاد پہ بے نام و نسب ہیں
جو حاشیہ بردار تھے کل تک مرے برقی
اب آج وہی میری تباہی کا سبب ہیں


Ahmad Ali Barqi Azmi Recites His Ghazals In Online Tarhi Mushaira Of Bazm e Urdu Qatar Held On 2/10/2020


Ahmad Ali Barqi Azmi
Recites His Ghazals In Online Tarhi Mushaira Of Bazm e Urdu Qatar Held On 2/10/2020
بزمِ اردو قطر کے آنلاین طرحی مشاعرےبتاریخ ۲ اکتوبر ۲۰۲۰ کے لئے میری طبع آزمائی
مصرعہ طرح : نکلا نہ ایک لفظ بھی میری زبان سے
احمد علی برقی اعظمی
شعلے اُگل رہا ہے جو اپنی زبان سے
بے دخل کر نہ دے مجھے اپنے مکان سے
وہ پوچھتا ہے مجھ سے مرا شجرۂ نَسَب
میں اُس کو کیا بتاؤں ، ہوں کس خاندان سے
تیار کررہا ہے مری فردِ جُرم وہ
اپنے ہی گھر میں بیٹھ کے وہم و گُمان سے
کیا کرتا اُس کےسامنے میں اپنی عرضِ حال
’’ نکلا نہ ایک لفظ بھی میری زبان سے‘‘
کردے نہ میرے طائرِ دل کو لہولہان
نکلا ہے تیر آج جو اس کی کمان سے
کورونا کے خوف سے سبھی وحشت زدہ ہیں یوں
دھونا پڑے نہ ہاتھ کہیں اپنی جان سے
دانستہ میزبان ہیں ہم اس کے ان دنوں
نفرت ہے جس کو صُبح کی برقی اذان سے
بزمِ اردو قطر کے آنلاین طرحی مشاعرےبتاریخ ۲ اکتوبر۲۰۲۰ کے دوسرے مصرعہ طرح پر میری کاوش
مصرعہ طرح : تم کو تو التفات نہیں حال زار پر
آئے نہ اب تو آنا پڑے گا مزار پر
’’ تم کو تو التفات نہیں حال زار پر ‘‘
راتوں کی نیند دن کا سکوں ہو گیا حرام
ڈھاؤ نہ ظلم اور دلِ بیقرار پر
جینے نہ دے گی تم کو مری آہِ آتشیں
کھایا نہ رحم اب بھی اگر خاکسار پر
خود بھی تو دیکھو اپنے گریباں میں جھانک کر
الزام جو لگاتے ہو تم اپنے یار پر
پہلے ہی زخم خوردہ ہے تیرِ نظر سے جو
نشتر زنی کرو نہ دلِ داغدار پر
گلشن میں جس پہ جان چھڑکتے تھے گلعذار
غالب ہے آج فصلِ خزاں اس بہار پر
کیا دو گے خود جواب تم اپنے ضمیر کو
اک بے قصور کو جو چڑھاؤ گےدار پر
’’ دشمن اگر قوی است نگہباں قوی تر است ‘‘
مایوس میں نہیں ہوں ابھی اپنی ہار پر
برقی کے صبر کا نہ لو اب اور امتحاں
کب ہوگا اعتبار تمھیں اس کے پیار پر

Urdu Poetry By Dr Ahmad Ali barqi Azmi| Delhi| Badri Times

Dr. Ahmed Ali Barqi Azmi #yehaishayari #ahmedalibarqiazmi

Ahmad Ali Barqi Azmi Recites His Ghazal In Online Mushaira 124 Of Mauj e...